شان اسلام آباد کی ایک معروف آئی ٹی کمپنی میں ایک ڈویلپر تھا، مگر اس کی پہچان صرف یہی نہیں تھی۔ وہ ایک ہینڈسم اور پرکشش نوجوان تھا، جس کی شخصیت میں ایسا جادو تھا کہ خوبصورت سے خوبصورت لڑکی بھی اس کی جھولی میں آگرتی۔ اس کی آنکھوں میں ایک شرارت، باتوں میں ایک دلکشی اور ہر ادا میں ایک ایسا اعتماد تھا جو کسی کو بھی اپنا گرویدہ بنا لیتا، اس نے اپنی اس شخصیت کا بھرپور فائدہ اٹھایا،اس کی زندگی میں سب سے پہلے آنےو الی اس کی اپنی باس ثوبیہ احسان تھی ، آفس میں سب جانتے تھے کہ شان اپنی باس، ثوبیہ احسان کے ساتھ ایک کھلے افیئر میں ہے، اور ثوبیہ جیسی بااثر اور دلکش خاتون کا اس کے سحر میں ہونا شان کے لیے کئی جہت سے فائدہ مند ثابت ہوا۔
شان کی دل پھینک فطرت نے ایک نیا رخ تب لیا جب اس نے اپنے گہرے دوست اور کولیگ منیب کی بیوی، صدف کو پہلی بار دیکھا۔ صدف کی خوبصورتی اس قدر غیر معمولی تھی کہ شان مبہوت ہو کر رہ گیا۔ اس کی بڑی بڑی آنکھیں، اس کی دلفریب مسکراہٹ، اور اس کے انداز میں چھپی ایک خاص نزاکت نے شان کے دل میں ایک نیا شعلہ بھڑکا دیا، شان دل و جان سے صدف پہ فدا ہوگیا، وہ جانتا تھا کہ یہ غلط ہے، یہ دوستی کے نام پہ دھوکہ ہے، لیکن اس کی ہوس نے اخلاقیات کے تمام بندھن توڑ دیے۔
منیب ایک سادہ دل انسان تھا، شان کی طرح نہ تو اتنا ہینڈسم تھا اور نہ ہی اسے خواتین کو متاثر کرنے کا فن آتا تھا۔ وہ اپنے کام میں مگن رہتا اور گھر پر صدف کو زیادہ وقت نہیں دے پاتا تھا۔ اسی بات کا فائدہ شان نے اٹھایا۔ اس نے منیب کے گھر آنا جانا بڑھا دیا۔ باتوں باتوں میں وہ صدف کی تعریفوں کے پل باندھتا۔ اس کی ذہانت، اس کی خوبصورتی، کی ایسے انداز میں تعریف کرتا کہ صدف، جو پہلے ہی شوہر کی توجہ کی کمی محسوس کر رہی تھی، شان کے عشق میں گرفتار ہوتی چلی گئی
صدف کی نوجوان ، انتہائی خوبصورت بہن زارا، جسے دیکھتے ہی شان کے لن نے زبردست جھٹکا کھایا، زارا ، انتہائی خوبصورت ہونے کے ساتھ ، شوخ و چنچل دوشیزہ ،جس کی مسکراہٹ پہ کوئی بھی اپنا دین و دنیا لٹانے پہ آمادہ ہوجائے ، شان نے فوراً اپنا نیا نشانہ زارا کو بنایا، جلد ہی اپنی چرب زبانی اور پرکشش شخصیت سے اسے بھی متاثر کرنے لگا، زارا بھی شان کے عشق میں ڈوبتی چلی گئی ۔
اسی دوران، منیب کے ایک خاندانی فنکشن میں شان کی ملاقات منیب کی بھابھی، رانیہ سے ہوئی ، بتیس سالہ رانیہ بھابھی کے جان لیوا حُسن اور ان کے بدن کے انتہائی شہوت افروز پیچ و خم ، شان کی نیندیں اڑا گئے ، رانیہ بھابھی کو چودنا اس کی زندگی کا سب سے بڑا خواب بن گیا۔
صدف کی اپنی بھابھی، صبا ، انتہائی خوبصورت لیکن پرغرور طبعیت کی مالک تھیں،شان کو معلوم تھا کہ صبا کو اپنی گرفت میں لانا ایک چیلنج ہوگا، لیکن اس کی ہوس اب بے قابو ہو چکی تھی، صبا کے غرور کو اپنے لن سے توڑنا اس کی زندگی کا مقصد بن گیا تھا۔
بہت اعلی شان تو بڑا کھلاڑی لگتا ہے ہر جگہ شکار کی تلاش میں